اہل جنت کی صفت کے متعلق

حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوَّلُ زُمْرَةٍ تَلِجُ الْجَنَّةَ صُورَتُهُمْ عَلَی صُورَةِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ لَا يَبْصُقُونَ فِيهَا وَلَا يَمْخُطُونَ وَلَا يَتَغَوَّطُونَ آنِيَتُهُمْ فِيهَا الذَّهَبُ وَأَمْشَاطُهُمْ مِنْ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَمَجَامِرُهُمْ مِنْ الْأُلُوَّةِ وَرَشْحُهُمْ الْمِسْکُ وَلِکُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمْ زَوْجَتَانِ يُرَی مُخُّ سُوقِهِمَا مِنْ وَرَائِ اللَّحْمِ مِنْ الْحُسْنِ لَا اخْتِلَافَ بَيْنَهُمْ وَلَا تَبَاغُضَ قُلُوبُهُمْ قَلْبُ رَجُلٍ وَاحِدٍ يُسَبِّحُونَ اللَّهَ بُکْرَةً وَعَشِيًّا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ وَالْأُلُوَّةُ هُوَ الْعُودُ-
سوید بن نصر، ابن مبارک، معمر، ہمام بن منبہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جنت میں داخل ہونے والے گروہ کے چہرے چودہویں کے چاند کی مانند ہوں گے وہ لوگ نہ تھوکیں گے نہ ناک سنکیں گے اور نہ ہی انہیں حاجت کا تقاضا ہوگا۔ ان کے برتن سونے کے ہوں گے اور کنگھیاں سونے چاندی کی جبکہ انگیٹھیاں عود سے ہیں۔ ان کا پسینہ مشک ہوگا۔ اور پھر ہر شخص کے لیے دو بیویاں ہوں گی جو اتنی حسین ہوں گی کہ ان کی پنڈلیوں کا گودا تک گوشت کے اوپر سے نظر آئے گا۔ ان کے درمیان نہ کوئی اختلاف ہوگا اور نہ ان کے دلوں میں بغض۔ نیز ان کے دل ایک شخص کے دل کی طرح ہوں گے جو صبح و شام اللہ کی تسبیح کرتے رہیں گے۔ یہ حدیث صحیح ہے۔
Sayyidina Abu Hurairah (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “The batch to arrive at Paradise will be in the form of the moon on the night when it is full moon. They will not spit or blow their noses or void excrement. Their vessels there will be of gold and their bracelets will be of gold and silver. Their braziers will be kindled with aloes. Their sweat will be musk. Everyone of them will have two wives, the marrow of whose legs will be visible through flesh owing to the beauty. They will not differ with each other and their hearts will harbour no hatred ,their hearts like one man’s heart. They will glorify Allah, morning and evening.” [Ab 7155]
حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ دَاوُدَ بْنِ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْ أَنَّ مَا يُقِلُّ ظُفُرٌ مِمَّا فِي الْجَنَّةِ بَدَا لَتَزَخْرَفَتْ لَهُ مَا بَيْنَ خَوَافِقِ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَلَوْ أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ اطَّلَعَ فَبَدَا أَسَاوِرُهُ لَطَمَسَ ضَوْئَ الشَّمْسِ کَمَا تَطْمِسُ الشَّمْسُ ضَوْئَ النُّجُومِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ ابْنِ لَهِيعَةَ وَقَدْ رَوَی يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ وَقَالَ عَنْ عُمَرَ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
سوید بن نصر، عبداللہ بن مبارک، ابن لہیعة، یزید بن ابی حبیب، داؤد بن عامر بن حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ اگر جنت کی چیزوں میں سے ایک ناخن سے بھی کم مقدار دنیا میں ظاہر کر دی جائے تو آسمان و زمین کے کناروں تک ہر چیز روشن ہو جائے۔ اور اگر اہل جنت میں سے کوئی شخص دنیا میں جھانکے اور اس کے کنگن ظاہر ہو جائیں تو سورج کی روشنی اس طرح ماند پڑ جائے جس طرح ستاروں کی روشنی سورج کی روشنی سے ماند پڑ جاتی ہے۔ یہ حدیث غریب ہے۔ ہم اسے صرف ابن لہیعہ کی سند سے ہی جانتے ہیں۔ یحیی بن ایوب یہی حدیث یزید بن ابی حبیب سے نقل کرتے ہیں کہ حضرت عمر بن سعد بن ابی وقاص سے اسے مرفوعاً بیان کیا ہے۔
Sayyidina Sad ibn Abi Waqas (RA) reported that the Prophet (SAW) said, "If something of Paradise which is lesser than a nail is shown then everything up to the edges of heaven and earth will be illuminated. And if a man of the inhabitants of Paradise were to peep at the world and his bracelets were revealed then they would outshine the light of the sun just as the sun outshines the light of the stars." [Ahmed 1449]