TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
جامع ترمذی
دیت کا بیان
اگر کوئی شخص اپنے بیٹے کو قتل کردے تو قصاص لیا جائے یا نہیں
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ حَدَّثَنَا الْمُثَنَّی بْنُ الصَّبَّاحِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ سُرَاقَةَ بْنِ مَالِکِ بْنِ جُعْشَمٍ قَالَ حَضَرْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقِيدُ الْأَبَ مِنْ ابْنِهِ وَلَا يُقِيدُ الِابْنَ مِنْ أَبِيهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ لَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ سُرَاقَةَ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَلَيْسَ إِسْنَادُهُ بِصَحِيحٍ رَوَاهُ إِسْمَعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ الْمُثَنَّی بْنِ الصَّبَّاحِ وَالْمُثَنَّی بْنُ الصَّبَّاحِ يُضَعَّفُ فِي الْحَدِيثِ وَقَدْ رَوَی هَذَا الْحَدِيثَ أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ عَنْ الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ مُرْسَلًا وَهَذَا حَدِيثٌ فِيهِ اضْطِرَابٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنَّ الْأَبَ إِذَا قَتَلَ ابْنَهُ لَا يُقْتَلُ بِهِ وَإِذَا قَذَفَ ابْنَهُ لَا يُحَدُّ-
علی بن حجر، اسماعیل بن عیاش، مثنی بن صباح، عمرو بن شعیب، سراقہ بن مالک سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ کی خدمت میں حاضر ہوا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیٹے سے باپ کا قصاص لیتے تھے لیکن باپ سے بیٹے کا قصاص نہیں لیتے تھے اس حدیث کو ہم سراقہ کی روایت سے صرف اسی سند سے جانتے ہیں اور یہ سند صحیح نہیں۔ اسماعیل بن عیاش نے مثنی بن صباح سے روایت کیا ہے اور مثنی بن صباح کو حدیث میں ضعیف قرار دیا گیا ہے اور پھر یہ حدیث ابوخالد احمر سے بھی منقول ہے ابوخالد احمر حجاج سے وہ عمرو بن شعیب سے وہ اپنے والد سے وہ ان کے دادا سے وہ عمر سے اور وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہیں لیکن اس میں اضطراب ہے اہل علم کا اس پر عمل ہے کہ اگر کوئی باپ اپنے بیٹے کو قتل کر دے تو وہ قصاص میں قتل نہ کا جائے اور اسی طرح باپ اگر بیٹے پر زنا کی تہمت لگائے تو اس پر حد قذف قائم نہ کی جائے۔
Sayyidina Suraqah ibn Maalik (RA) reported that he was present when Allah’s Messenger (SAW) made a son pay retaliation for killing his father, but he did not ask a father to pay retaliation for the murder of his son.
حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ عَنْ الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يُقَادُ الْوَالِدُ بِالْوَلَدِ-
ابوسعید، ابوخالد، حجاج، عمرو بن شعیب، عمر بن خطاب سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا کہ باپ بیٹے کے قتل کے جرم میں قتل نہ کیا جائے۔
Sayyidina Umar ibn Khattab (RA), said that he heard Allah’s Messenger (SAW) say, ‘A father will not be killed for slaying his son.” [Ibn e Majah 2662, Ahmed 346]
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تُقَامُ الْحُدُودُ فِي الْمَسَاجِدِ وَلَا يُقْتَلُ الْوَالِدُ بِالْوَلَدِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ لَا نَعْرِفُهُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مَرْفُوعًا إِلَّا مِنْ حَدِيثِ إِسْمَعِيلَ بْنِ مُسْلِمٍ وَإِسْمَعِيلُ بْنُ مُسْلِمٍ الْمَکِّيُّ قَدْ تَکَلَّمَ فِيهِ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ قِبَلِ حِفْظِهِ-
محمد بن بشار، ابن ابی عدی، اسماعیل بن مسلم، عمرو بن دینار، طاؤس، ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مسجدوں میں حدیں قائم نہ کی جائیں۔ اور باپ کو بیٹے کے قتل کے بدلے قتل نہ کیا جائے۔ اس حدیث کو ہم صرف اسماعیل بن مسلم کی روایت سے مرفوع جانتے ہیں اسماعیل بن مسلم مکی ہیں بعض علماء نے ان کے حافظے پر کلام کیا ہے۔
Sayyidina Ibn Abbas (RA) reported that the Prophet (SAW) said, “The prescribed punishments are not carried out in mosques and a father is not killed for (the slaying of) his son.”