TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
جامع ترمذی
خرید وفروخت کا بیان
اگر خریدنے اور فروخت کرنے والے میں اختلاف ہوجائے
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ عَوْنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اخْتَلَفَ الْبَيِّعَانِ فَالْقَوْلُ قَوْلُ الْبَائِعِ وَالْمُبْتَاعُ بِالْخِيَارِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ مُرْسَلٌ عَوْنُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ لَمْ يُدْرِکْ ابْنَ مَسْعُودٍ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذَا الْحَدِيثُ أَيْضًا وَهُوَ مُرْسَلٌ أَيْضًا قَالَ أَبُو عِيسَی قَالَ إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ قُلْتُ لِأَحْمَدَ إِذَا اخْتَلَفَ الْبَيِّعَانِ وَلَمْ تَکُنْ بَيِّنَةٌ قَالَ الْقَوْلُ مَا قَالَ رَبُّ السِّلْعَةِ أَوْ يَتَرَادَّانِ قَالَ إِسْحَقُ کَمَا قَالَ وَکُلُّ مَنْ کَانَ الْقَوْلُ قَوْلَهُ فَعَلَيْهِ الْيَمِينُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَکَذَا رُوِيَ عَنْ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ التَّابِعِينَ مِنْهُمْ شُرَيْحٌ وَغَيْرُهُ نَحْوُ هَذَا-
قتیبہ، سفیان، ابن عجلان، عون بن عبد اللہ، حضرت ابن مسعود سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب فروخت کرنے والے اور خریدنے والے میں اختلاف ہو جائے تو بیچنے والے کے قول کا اعتبار ہوگا اور خریدنے والے کو اختیار ہے چاہے تولے ورنہ واپس کر دے۔ یہ حدیث مرسل ہے اس لیے کہ عون بن عبداللہ کی ابن مسعود سے ملاقات نہیں ہوئی۔ یہ حدیث قاسم بن عبدالرحمن بھی ابن مسعود سے مرسلا نقل کرتے ہیں ابن منصور نے احمد بن حنبل سے پوچھا کہ اگر بائع اور مشتری میں اختلاف ہو جائے اور کوئی گواہ نہ ہو تو کیا حکم ہے فرمایا کہ اس میں فروخت کرنے والے کے قول کا اعتبار کیا جائے گا پس اگر مشتری راضی ہو تو خریدے ورنہ چھوڑ دے۔ اسحاق کہتے ہیں کہ فروخت کرنے والے کا قسم کیساتھ معتبر ہوگا بعض تابعین جن میں شریح بھی شامل ہیں یہی منقول ہے۔
Sayyidina Ibn Mas’ud reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “When the two parties disagree, the word of the seller prevails while the buyer has option (to withdraw).” [Abu Dawud 3511, Nisai 4657, Ahmed 4444]