اگر حیوان کسی کو زخمی کردے تو اس کا قصاص نہیں

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعَجْمَائُ جَرْحُهَا جُبَارٌ وَالْبِئْرُ جُبَارٌ وَالْمَعْدِنُ جُبَارٌ وَفِي الرِّکَازِ الْخُمُسُ-
احمد بن منیع، سفیان، زہری، سعید بن مسیب، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر کوئی جانور کسی کو زخمی کردے تو اس کا قصاص نہیں اس طرح اگر کنواں کھودتے ہوئے یا کسی کان وغیرہ میں مرجائے تو بھی کوئی قصاص نہیں اور مدفون خزانے پر پانچواں حصہ زکوة ہے اس باب میں حضرت جابر، عمرو بن عوف مزنی، اور عبادہ بن صامت سے بھی روایت ہے حضرت ابوہریرہ کی حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Abu Hurayrah reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “There is no retaliation for a wound caused by an animal, accident in a well or in a mine. Zakah is payable at one-fifth on buried treasure.” [Bukhari 6912, Muslim 1710] --------------------------------------------------------------------------------
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ وَأَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرٍ وَعَمْرِو بْنِ عَوْفٍ الْمُزَنِيِّ وَعُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
قتیبہ، لیث، ابن شہاب، سعید بن مسیب، ابی سلمہ، ابن عبدالرحمن ہم سے روایت کی قتیبہ نے انہوں نے کہا کہ ہم سے روایت کی لیث نے انہوں نے ابن شہاب سے انہوں نے سعید بن مسیب سے ابوسلمہ بن عبدالرحمن سے انہوں نے ابوہریرہ سے اور انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی کے مانند۔
-
حَدَّثَنَا الْأَنْصَارِيُّ عَنْ مَعْنٍ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَتَفْسِيرُ حَدِيثِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعَجْمَائُ جَرْحُهَا جُبَارٌ يَقُولُ هَدَرٌ لَا دِيَةَ فِيهِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَمَعْنَی قَوْلِهِ الْعَجْمَائُ جَرْحُهَا جُبَارٌ فَسَّرَ ذَلِکَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ قَالُوا الْعَجْمَائُ الدَّابَّةُ الْمُنْفَلِتَةُ مِنْ صَاحِبِهَا فَمَا أَصَابَتْ فِي انْفِلَاتِهَا فَلَا غُرْمَ عَلَی صَاحِبِهَا وَالْمَعْدِنُ جُبَارٌ يَقُولُ إِذَا احْتَفَرَ الرَّجُلُ مَعْدِنًا فَوَقَعَ فِيهِ إِنْسَانٌ فَلَا غُرْمَ عَلَيْهِ وَکَذَلِکَ الْبِئْرُ إِذَا احْتَفَرَهَا الرَّجُلُ لِلسَّبِيلِ فَوَقَعَ فِيهَا إِنْسَانٌ فَلَا غُرْمَ عَلَی صَاحِبِهَا وَفِي الرِّکَازِ الْخُمُسُ وَالرِّکَازُ مَا وُجِدَ فِي دَفْنِ أَهْلِ الْجَاهِلِيَّةِ فَمَنْ وَجَدَ رِکَازًا أَدَّی مِنْهُ الْخُمُسَ إِلَی السُّلْطَانِ وَمَا بَقِيَ فَهُوَ لَهُ-
انصاری، مالک بن انس نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جو فرمایا ( الْعَجْمَائُ جَرْحُهَا جُبَارٌ) کے معنی یہ ہیں کہ اگر کوئی جانور کسی کو زخمی کر دے یا مار ڈالے تو وہ ہدر ہے یعنی اس میں قصاص کوئی نہیں بعض علماء اسکی تفسیر یہ کرتے ہیں کہ عجماء، اس جانور کو کہتے ہیں کہ جو مالک سے بھاگ گیا ہو اگر ایسا جانور کسی کو نقصان پہنچائے تو اس کے مالک پر جرمانہ نہیں کیا جائیگا۔ (وَالْمَعْدِنُ جُبَارٌ) کے معنی یہ ہیں کہ اگر کوئی شخص کان کھدوائے اور اس میں کوئی شخص گرجائے تو کھدوانے والے کے ذمہ کوئی تاوان نہیں ہوگا۔ اسی طرح کنویں کا بھی یہی حکم ہے کہ اگر کوئی شخص راہ گیروں کے لیے کنواں کھدوائے اور اس میں کوئی شخص گرجائے تو اس پر کوئی تاوان نہیں اور رکاز زمانہ جاہلیت کے دفن شدہ خزانے کو کہتے ہیں اگر کسی کو ایسا خزانہ مل جائے تو وہ پانچواں حصہ زکوة ادا کرے اور باقی خود رکھے۔
-