TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
جامع ترمذی
نماز کا بیان
اگر تشہد کے بعد حدث ہو جائے
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُوسَی الْمُلَقَّبُ مَرْدُوَيْهِ قَالَ أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ زِيَادِ بْنِ أَنْعُمٍ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ رَافِعٍ وَبَکْرَ بْنَ سَوَادَةَ أَخْبَرَاهُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَحْدَثَ يَعْنِي الرَّجُلَ وَقَدْ جَلَسَ فِي آخِرِ صَلَاتِهِ قَبْلَ أَنْ يُسَلِّمَ فَقَدْ جَازَتْ صَلَاتُهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ إِسْنَادُهُ لَيْسَ بِذَاکَ الْقَوِيِّ وَقَدْ اضْطَرَبُوا فِي إِسْنَادِهِ وَقَدْ ذَهَبَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ إِلَی هَذَا قَالُوا إِذَا جَلَسَ مِقْدَارَ التَّشَهُّدِ وَأَحْدَثَ قَبْلَ أَنْ يُسَلِّمَ فَقَدْ تَمَّتْ صَلَاتُهُ و قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ إِذَا أَحْدَثَ قَبْلَ أَنْ يَتَشَهَّدَ وَقَبْلَ أَنْ يُسَلِّمَ أَعَادَ الصَّلَاةَ وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ و قَالَ أَحْمَدُ إِذَا لَمْ يَتَشَهَّدْ وَسَلَّمَ أَجْزَأَهُ لِقَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَحْلِيلُهَا التَّسْلِيمُ وَالتَّشَهُّدُ أَهْوَنُ قَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي اثْنَتَيْنِ فَمَضَی فِي صَلَاتِهِ وَلَمْ يَتَشَهَّدْ و قَالَ إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ إِذَا تَشَهَّدَ وَلَمْ يُسَلِّمْ أَجْزَأَهُ وَاحْتَجَّ بِحَدِيثِ ابْنِ مَسْعُودٍ حِينَ عَلَّمَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ التَّشَهُّدَ فَقَالَ إِذَا فَرَغْتَ مِنْ هَذَا فَقَدْ قَضَيْتَ مَا عَلَيْکَ قَالَ أَبُو عِيسَی وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ زِيَادِ بْنِ أَنْعُمٍ هُوَ الْأَفْرِيقِيُّ وَقَدْ ضَعَّفَهُ بَعْضُ أَهْلِ الْحَدِيثِ مِنْهُمْ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ وَأَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ-
احمد بن محمد، ابن مبارک، عبدالرحمن بن زیاد بن انعم، عبدالرحمن بن رافع، بکر بن سوادہ، عبداللہ بن عمرو سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر کوئی شخص آخری قعدہ میں ہو اور سلام پھیرنے سے پہلے اسے حدث لاحق ہو جائے تو اس کی نماز جائز نہ ہوگئی امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں اس حدیث کی سند قوی نہیں اور اس میں اضطراب ہے بعض علماء کا اس پر عمل ہے وہ کہتے ہیں کہ اگر تشہد کی مقدار کے برابر بیٹھ چکا ہو اور سلام سے پہلے حدث ہو جائے تو اس کی نماز مکمل ہوگئی بعض علماء فرماتے ہیں کہ اگر تشہد سے پہلے یا سلام سے پہلے حدث ہو جائے تو نماز دوبارہ پڑھے یہ امام شافعی کا قول ہے امام احمد فرماتے ہیں اگر تشہد نہیں پڑھا اور سلام پھیر لیا تو نماز ہوگئی کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ نماز کی تحلیل اسکا سلام ہے اور تشہد سلام سے کم اہمیت رکھتا ہے اس لیئے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعتوں سے فراغت پر کھڑے ہوتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشہد نہیں پڑھتے تھے اسحاق بن ابراہیم کہتے ہیں اگر تشہد پایا لیکن سلام نہیں پھیرا تو اس کی نماز ہو جائے گی انہوں نے حضرت ابن مسعود کی حدیث سے استدلال کیا ہے کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں تشہد سکھایا تو فرمایا جب تم اس سے فارغ ہو جاؤ تو تم نے اپنا عمل پورا کر لیا امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں عبدالرحمن بن زیاد افریقی ہیں بعض محدثین یحیی بن سعید قطان اور احمد بن حنبل نے اسے ضعیف کہا ہے
Sayyidina Abdullah ibn Amr (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “If a man breaks wind when he is sItting towards the conclusion of his salah, before he has made salutation, then his salah is (validly) completed.”