اچھے اخلاق

حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ يَعْلَی بْنِ مَمْلَکٍ عَنْ أُمِّ الدَّرْدَائِ عَنْ أَبِي الدَّرْدَائِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا شَيْئٌ أَثْقَلُ فِي مِيزَانِ الْمُؤْمِنِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مِنْ خُلُقٍ حَسَنٍ وَإِنَّ اللَّهَ لَيُبْغِضُ الْفَاحِشَ الْبَذِيئَ قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَأَنَسٍ وَأُسَامَةَ بْنِ شَرِيکٍ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
ابن ابی عمر، سفیان، عمرو بن دینار، ابن ابی ملیکہ، یعلی بن مملک، ام درداء، حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن مومن کے میزان میں اچھے اخلاق سے زیادہ وزنی کوئی چیز نہیں ہوگی اس لیے کہ بے حیا اور فحش گو شخص سے اللہ تعالیٰ نفرت کرتا ہے۔ اس باب میں حضرت عائشہ، ابوہریرہ، انس اور اسامہ بن شریک رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث منقول ہیں۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Abu Darda (RA) reported that the Prophet said, “There is nothing heavier in the scale of the Believer on the Day of Resurrection than good manners. Indeed, Allah, the Exalted hates the indecent and the obscene.” [Ahmed 27587]
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ بْنُ اللَّيْثِ الْکُوفِيُّ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ أُمِّ الدَّرْدَائِ عَنْ أَبِي الدَّرْدَائِ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا مِنْ شَيْئٍ يُوضَعُ فِي الْمِيزَانِ أَثْقَلُ مِنْ حُسْنِ الْخُلُقِ وَإِنَّ صَاحِبَ حُسْنِ الْخُلُقِ لَيَبْلُغُ بِهِ دَرَجَةَ صَاحِبِ الصَّوْمِ وَالصَّلَاةِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ-
ابوکریب، قبیصہ بن لیث، مطرف، عطاء، ام درداء، حضرت ابودرداء سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا اچھے اخلاق سے زیادہ وزنی کوئی عمل نہیں یعنی قیامت کے دن حساب وکتاب کے وقت۔ بے شک خوش اخلاق آدمی اچھے اخلاق کے ذریعے روزہ دار اور نمازی کا درجہ پالیتا ہے۔ یہ حدیث اس سند سے غریب ہے۔
Sayyidina Abu Darda (RA) reported that he heard Allah’s Messenger (SAW) say, “Nothing of what is put in the scale is heavier than good manners. And, the good mannered person will attain the rank of the person who keeps fast and offers salah.” [Ahmed 28587]
حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَكْثَرِ مَا يُدْخِلُ النَّاسَ الْجَنَّةَ فَقَالَ تَقْوَى اللَّهِ وَحُسْنُ الْخُلُقِ وَسُئِلَ عَنْ أَكْثَرِ مَا يُدْخِلُ النَّاسَ النَّارَ فَقَالَ الْفَمُ وَالْفَرْجُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ هُوَ ابْنُ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَوْدِيُّ-
ابوکریب محمد بن علاء، عبداللہ بن ادریس، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا گیا کہ کس عمل کی وجہ سے لوگ زیادہ جنت میں داخل ہوں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ کے خوف اور حسن اخلاق سے۔ پھر پوچھا گیا کہ زیادہ تر لوگ جہنم میں کن اعمال کی وجہ سے جائیں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا منہ (یعنی زبان) اور شرمگاہ کی وجہ سے۔ یہ حدیث صحیح غریب ہے۔ عبداللہ بن ادریس، یزید بن عبدالرحمن اودی کے پوتے ہیں۔
Sayyidina Abu Huraira (RA) reported that some one asked Allah’s Messenger (SAW) about what most will cause people to enter Paradise. He said, “Fear of Allah and good manners.” And, he was asked about what will predominantly cause people to enter the Fire. He said, ‘The mouth and the sexual organ.” [Ahmed 9107] Abdullah ibn Mubarak described good manners as a cheerful face, generous spending on good causes and removing harmful things.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ حَدَّثَنَا أَبُو وَهْبٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ أَنَّهُ وَصَفَ حُسْنَ الْخُلُقِ فَقَالَ هُوَ بَسْطُ الْوَجْهِ وَبَذْلُ الْمَعْرُوفِ وَكَفُّ الْأَذَى-
حضرت عبداللہ بن مبارک فرماتے ہیں کہ حسن خلق یہ ہے کہ خندہ پیشانی سے ملے بھلائی کے کاموں پر خرچ کرے اور تکلیف دینے والی چیز کو دور کرے۔
-