TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
جامع ترمذی
آداب اور اجازت لینے کا بیان
اچانک نظر پڑجانے کے بارے میں
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ عُبَيْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ نَظْرَةِ الْفُجَائَةِ فَأَمَرَنِي أَنْ أَصْرِفَ بَصَرِي قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأَبُو زُرْعَةَ بْنُ عَمْرٍو اسْمُهُ هَرِمٌ-
احمد بن منیع، ہشیم، یونس بن عبید، عمرو بن سعید، ابوزرعة بن عمرو بن جریر، حضرت جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کسی (عورت) پر اچانک نظر پڑ جانے کا حکم پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اپنی نگاہ پھیر لو۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔، اور ابوزرعہ کا نام ہرم ہے۔
Sayyidina Jarir ibn Abdullah (RA) said that he asked Allah’s Messenger (SAW) about a sudden gaze. He commanded him to turn away his sight. [Ahmed 19218,Muslim 2159,Abu Dawud 21481
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا شَرِيکٌ عَنْ أَبِي رَبِيعَةَ عَنْ ابْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ رَفَعَهُ قَالَ يَا عَلِيُّ لَا تُتْبِعْ النَّظْرَةَ النَّظْرَةَ فَإِنَّ لَکَ الْأُولَی وَلَيْسَتْ لَکَ الْآخِرَةُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ شَرِيکٍ-
علی بن حجر، شریک، ابوربیعة، حضرت ابن بریدہ اپنے والد سے مرفوعا روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے علی ایک مرتبہ نگاہ پڑنے کے بعد دوبارہ اس پر نگاہ مت ڈالو کیونکہ پہلی نظر اچانک پڑ جانے کی وجہ سے قابل معافی ہے جبکہ دوسری قابل مواخذہ ہے۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ہم اسے صرف شریک کی روایت سے جانتے ہیں۔
Sayyidina Buraida (RA) reported in a marfu form that the Prophet (SAW) said, “O Ali! Do not follow a gaze with another gaze, for, the first is forgiven you, but not the second.” [Ahmed 2335,Abu Dawud 2149]