امت میں افتراق کے متعلق

حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ أَبُو عَمَّارٍ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَی عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تَفَرَّقَتْ الْيَهُودُ عَلَی إِحْدَی وَسَبْعِينَ أَوْ اثْنَتَيْنِ وَسَبْعِينَ فِرْقَةً وَالنَّصَارَی مِثْلَ ذَلِکَ وَتَفْتَرِقُ أُمَّتِي عَلَی ثَلَاثٍ وَسَبْعِينَ فِرْقَةً وَفِي الْبَاب عَنْ سَعْدٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَعَوْفِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
حسین بن حریث ابوعمار، فضل بن موسی، محمد بن عمرو، ابوسلمة، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہودی اکہتر یا بہتر فرقوں میں تقسیم ہوگئے۔ اسی طرح نصاری (عیسائی) بھی اور میری امت تہتر فرقوں میں تقسیم ہوگی۔ اس باب میں حضرت سعد، عبداللہ بن عمرو اور عوف بن مالک رضی اللہ عنہم سے بھی روایت ہے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Abu Huraira (RA) in reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “The Jews divided into seventy-one sects or seventy-two sects, and the Christianslike that. And my ummah will divide into seventy-three sects.” [Ibn Majah 3991]
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الْحَفَرِيُّ عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زِيَادٍ الْأَفْرِيقِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيَأْتِيَنَّ عَلَی أُمَّتِي مَا أَتَی عَلَی بَنِي إِسْرَائِيلَ حَذْوَ النَّعْلِ بِالنَّعْلِ حَتَّی إِنْ کَانَ مِنْهُمْ مَنْ أَتَی أُمَّهُ عَلَانِيَةً لَکَانَ فِي أُمَّتِي مَنْ يَصْنَعُ ذَلِکَ وَإِنَّ بَنِي إِسْرَائِيلَ تَفَرَّقَتْ عَلَی ثِنْتَيْنِ وَسَبْعِينَ مِلَّةً وَتَفْتَرِقُ أُمَّتِي عَلَی ثَلَاثٍ وَسَبْعِينَ مِلَّةً کُلُّهُمْ فِي النَّارِ إِلَّا مِلَّةً وَاحِدَةً قَالُوا وَمَنْ هِيَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ مَا أَنَا عَلَيْهِ وَأَصْحَابِي قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مُفَسَّرٌ لَا نَعْرِفُهُ مِثْلَ هَذَا إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ-
محمود بن غیلان، ابوداؤد حفری، سفیان، عبدالرحمن بن زیاد بن انعم افریقی، عبداللہ بن یزید، حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میری امت پر بھی وہی کچھ آئے گا جو بنی اسرائیل پر آیا اور دونوں میں اتنی مطابقت ہوگی جتنی جوتیوں کے جوڑے میں ایک دوسرے کے ساتھ۔ یہاں تک کہ اگر ان کی امت میں سے کسی نے اپنی ماں کے ساتھ اعلانیہ زنا کیا ہوگا تو میری امت میں بھی ایسا کرنے والا آئے گا اور بنواسرائیل بہتر فرقوں پر تقسیم ہوئی تھی لیکن میری امت تہتر فرقوں پر تقسیم ہوگی ان میں ایک کے علاوہ باقی سب فرقے جہنمی ہوں گے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! وہ نجات پانے والے کون ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو میرے اور میرے صحابہ کے راستے پر چلیں گے۔ یہ حدیث حسن غریب مفسر ہے ہم اس کے مثل حدیث اس کے سند کے علاوہ نہیں جانتے۔
Sayyidina Abdullah ibn Amr (RA) reported that Allah’s Messeenger (SAW) said, “The same things will be faced by my ummah as the Banu Isra’il faced as a shoe compares with (its pairing) shoe, to the extent that if there was anyone of them to have approached his mother (for sexual intercourse) then there will be in my ummah who would do that. And the Banu Isra’il divided into seventy-two sects and my ummah will divide into seventy-three sects, all of whom will go into the Fire except one millat (sect). “The sahabah (RA) asked (him), “Who are they, O Messenger of Allah (SAW)”. He said, “(Who follow) what I am on and my companions (are on).”
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي عَمْرٍو السَّيْبَانِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الدَّيْلَمِيِّ قَال سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ خَلَقَ خَلْقَهُ فِي ظُلْمَةٍ فَأَلْقَی عَلَيْهِمْ مِنْ نُورِهِ فَمَنْ أَصَابَهُ مِنْ ذَلِکَ النُّورِ اهْتَدَی وَمَنْ أَخْطَأَهُ ضَلَّ فَلِذَلِکَ أَقُولُ جَفَّ الْقَلَمُ عَلَی عِلْمِ اللَّهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ-
حسن بن عرفہ، اسماعیل بن عیاش، یحیی بن ابوعمروشیبانی، عبداللہ بن دیلمی، حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی مخلوق کو تاریکی میں پیدا کیا۔ پھر ان پر اپنا نور ڈالا۔ پس جس پر وہ نور پہنچا اس اس نے ہدایت پائی اور جس تک نہیں پہنچا وہ گمراہ ہوگیا۔ اس لیے میں کہتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کے علم پر قلم خشک ہوگیا۔ یہ حدیث حسن ہے۔
Sayyidina Abdullah ibn Amr (RA) reported that he heard Allah’s Messenger (SAW) say that Allah, the Blessed and Exalted, created His creatures in darkness. Then He cast on them His Light. Thus, those whom the Light hit were guided and whom it missed were misguided. “This is why I say that the pen dried up with the knowledge of Allah.
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَدْرِي مَا حَقُّ اللَّهِ عَلَی الْعِبَادِ قُلْتُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّ حَقَّهُ عَلَيْهِمْ أَنْ يَعْبُدُوهُ وَلَا يُشْرِکُوا بِهِ شَيْئًا قَالَ أَتَدْرِي مَا حَقُّهُمْ عَلَيْهِ إِذَا فَعَلَوْا ذَلِکَ قُلْتُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ أَنْ لَا يُعَذِّبَهُمْ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ-
محمود بن غیلان، ابوداؤد، شعبة، حبیب بن ابی ثابت و عبدالعزیز بن رفیع واعمش، زید بن وہب، حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تم جانتے ہو کہ اللہ تعالیٰ کا بندوں پر کیا حق ہے۔ میں نے عرض کیا اللہ اور اس کا رسول زیادہ جانتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ کا بندوں پر یہ حق ہے کہ وہ صرف اسی کی عبادت کریں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں۔ پھر فرمایا کیا جانتے ہو کہ بندوں کا اللہ پر کیا حق ہے؟ میں نے کہا اللہ اور اس کا رسول زیادہ جانتے ہیں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ کہ وہ اپنے بندوں کو عذاب نہ دے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے اور کئی سندوں سے حضرت معاذ بن جبل ہی سے مروی ہے۔
Sayyidina Mu’azdh ibn Jabal (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) asked, “Do you realise what right Allah has over His slaves?” Mu’adh said, “Allah and His Messenger (SAW) know best.” He said, “His rights over them are that they should worship Him and not associate anything with Him.” He then asked, “Do you realise what is their right over Him if they perform that?” Mu’adh said, “Allah and His Messenger (SAW) know best.” He said, “That He should not punish them.” [Bukhari 2856, Muslim 30, Ahmed 22065, Ibn Majah 4296]
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ وَعَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ وَالْأَعْمَشِ کُلُّهُمْ سَمِعُوا زَيْدَ بْنَ وَهْبٍ عَنْ أَبِي ذَرٍّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَتَانِي جِبْرِيلُ فَبَشَّرَنِي فَأَخْبَرَنِي أَنَّهُ مَنْ مَاتَ لَا يُشْرِکُ بِاللَّهِ شَيْئًا دَخَلَ الْجَنَّةَ قُلْتُ وَإِنْ زَنَی وَإِنْ سَرَقَ قَالَ نَعَمْ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي الدَّرْدَائِ-
محمود بن غلان، ابوداؤد، شعبہ، حبیب بن ثابت، عبدالعزیزبن رفیع، اعمش، زید بن وہب، حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا میرے پاس جبرائیل علیہ السلام آئے اور خوشخبری دی کہ جو شخص اس حال میں مرے گا کہ اللہ کے ساتھ شرک نہیں کرتا ہوگا وہ جنت میں داخل ہوگا۔ میں نے پوچھا اگرچہ اس نے زنا کیا ہو اور چوری کی ہو؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہاں یہ حدیث حسن صحیح ہے اور اس باب میں حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہ سے بھی روایت ہے۔
Sayyidina Abu Dharr (RA) reported that Allah’s Messeenger (SAW) said, “Jibril came to me and gave me good tidings that if anyone dies without associating anything with Allah then he will enter Paradise.” Abu Dharr asked, Even if he has committed adultery and theft.” He said, “Yes.” [Bukhari 6268, Muslim 9, Ahmed 21489]