TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
جامع ترمذی
نماز کا بیان
اس سلام کو حذف کرنا سنت ہے
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ وَهِقْلُ بْنُ زِيَادٍ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ قُرَّةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ حَذْفُ السَّلَامِ سُنَّةٌ قَالَ عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ يَعْنِي أَنْ لَا يَمُدَّهُ مَدًّا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَهُوَ الَّذِي يَسْتَحِبُّهُ أَهْلُ الْعِلْمِ وَرُوِيَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ النَّخَعِيِّ أَنَّهُ قَالَ التَّکْبِيرُ جَزْمٌ وَالسَّلَامُ جَزْمٌ وَهِقْلٌ يُقَالُ کَانَ کَاتِبَ الْأَوْزَاعِيِّ-
علی بن حجر، عبداللہ بن مبارک، ہقل بن زیاد، اوزاعی، قرہ بن عبدالرحمن، زہری، ابوسلمہ، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ سلام کو حذف کرنا سنت ہے علی بن حجر کہتے ہیں کہ ابن مبارک فرماتے تھے اس میں مد نہ کیا کرو امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے اہل علم اس کو مستحب کہتے ہیں ابراہیم نخعی سے مروی ہے کہ انہوں نے فرمایا تکبیر اور سلام دونوں میں وقف کیا جائے اور ہقل کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ امام اوزاعی کے کاتب تھے
Sayyidina Abu Hurayrah (RA) said, “It is sunnah to shorten the salutation.” Ali ibn HIjr said that Ibn Mubarak would say, “Do not prolong it.”