اس بارے میں کہ کسی کے لیے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نام اور کنیت جمع کرکے رکھنا مکروہ ہے

حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى عَنْ الْحُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سَمَّيْتُمْ بِي فَلَا تَكْتَنُوا بِي قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَقَدْ كَرِهَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنْ يَجْمَعَ الرَّجُلُ بَيْنَ اسْمِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكُنْيَتِهِ وَقَدْ فَعَلَ ذَلِكَ بَعْضُهُمْ رُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ سَمِعَ رَجُلًا فِي السُّوقِ يُنَادِي يَا أَبَا الْقَاسِمِ فَالْتَفَتَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَال لَمْ أَعْنِكَ فَقَال النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَكْتَنُوا بِكُنْيَتِي-
حسین بن حریث، فضل بن موسیٰ حسین بن واقد ابوزبیر، حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر میرے نام پر کسی کا نام رکھو تو میری کنیت نہ رکھو۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ اہل علم کی ایک جماعت کے نزدیک آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نام اور کنیت کو جمع کرنا مکروہ ہے۔ بعض حضرات نے ایسا کیا ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بازار میں ایک شخص کو ابوالقاسم پکارتے ہوئے سنا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کی طرف متوجہ ہوئے۔ اس نے عرض کیا۔ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نہیں پکارا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میری کنیت پر کسی کی کنیت نہ رکھو۔
Sayyidina Jabir (RA) said that Allah’s Messenger (SAW) said, “If you take my name then do not use my Kunyah.” [Ibn Majah 3736]
حَدَّثَنَا بِذَلِکَ الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا وَفِي هَذَا الْحَدِيثِ مَا يَدُلُّ عَلَی کَرَاهِيَةِ أَنْ يُکَنَّی أَبَا الْقَاسِمِ-
حسن بن علی خلال، یزید بن ہارون، حمید، انسیہ حدیث حسن بن علی بن خلال، یزید بن ہارون سے وہ حمید سے وہ انس اور وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہیں۔ اس حدیث سے ابوقاسم کنیت رکھنے کی کراہت معلوم ہوتی ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا فِطْرُ بْنُ خَلِيفَةَ حَدَّثَنِي مُنْذِرٌ وَهُوَ الثَّوْرِيُّ عَنْ مُحَمَّدِ ابْنِ الْحَنَفِيَّةِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ أَنَّهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ إِنْ وُلِدَ لِي بَعْدَکَ أُسَمِّيهِ مُحَمَّدًا وَأُکَنِّيهِ بِکُنْيَتِکَ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَکَانَتْ رُخْصَةً لِي هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
محمد بن بشار، یحیی بن سعید قطان، فطر بن خلیفه، منذر ثری، محمد بن حنفیه، حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اگر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد میرے ہاں کوئی بیٹا پیدا ہوا تو اس کا نام اور کنیت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نام و کنیت پر رکھ لوں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہاں حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میرے لیے اس کی اجازت تھی۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Ali ibn Abu Talib (RA) submitted, “O Messenger of Allah (SAW) what do you say if a son is born to me after your death, may I name him Muhamamd and give him your kunyah?” He said, “Yes.” Sayyidina All said, “The permission was for me.” [Abu Dawud 4967]