اس بارے میں کہ فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کوئی تصویر یا کتا ہو

حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ وَغَيْرُ وَاحِدٍ وَاللَّفْظُ لِلْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ قَالُوا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا طَلْحَةَ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا تَدْخُلُ الْمَلَائِکَةُ بَيْتًا فِيهِ کَلْبٌ وَلَا صُورَةُ تَمَاثِيلَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
سلمة بن شبیب وحسن علی دلال و عبد بن حمید وغیرواحد، عبدالرزاق، معمر، زہری، عبیداللہ بن عتبة، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما، ابوطلحہ رضی اللہ عنہ سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا (رحمت کے) فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا یا کسی جاندار کی تصویر ہو۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Ibn Abbas (RA) reported having heard Abu Talhah say that he heard Allah’s Messenger (SAW) say, “The angels do not enter a house in which there is a dog or a picture of an animate.” [Ahmed 16347,Bukhari 3225,Muslim 2106,Nisai 4288, TMuslim 3649]
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ أَنَّ رَافِعَ بْنَ إِسْحَقَ أَخْبَرَهُ قَالَ دَخَلْتُ أَنَا وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ أبِي طَلْحَةَ عَلَی أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ نَعُودُهُ فَقَالَ أَبُو سَعِيدٍ أَخْبَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ الْمَلَائِکَةَ لَا تَدْخُلُ بَيْتًا فِيهِ تَمَاثِيلُ أَوْ صُورَةٌ شَکَّ إِسْحَقُ لَا يَدْرِي أَيُّهُمَا قَالَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
احمد بن منیع، روح بن عبادة، مالک بن انس، اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحة، رافع بن اسحاق، حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بتایا کہ جس گھر میں مجسمہ یا تصویریں (راوی کو شک ہے) ہوں وہاں (رحمت کے) فرشتے داخل نہیں ہوتے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Abu Saeed (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) ?- said to them, “The angels do not enter a house in which is a representation of an animate or a picture.” The narrator Ishaq, was in doubt what he said [Ahmed 11858]
حَدَّثَنَا سُوَيْدٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ أَبِي إِسْحَقَ حَدَّثَنَا مُجَاهِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَانِي جِبْرِيلُ فَقَالَ إِنِّي کُنْتُ أَتَيْتُکَ الْبَارِحَةَ فَلَمْ يَمْنَعْنِي أَنْ أَکُونَ دَخَلْتُ عَلَيْکَ الْبَيْتَ الَّذِي کُنْتَ فِيهِ إِلَّا أَنَّهُ کَانَ فِي بَابِ الْبَيْتِ تِمْثَالُ الرِّجَالِ وَکَانَ فِي الْبَيْتِ قِرَامُ سِتْرٍ فِيهِ تَمَاثِيلُ وَکَانَ فِي الْبَيْتِ کَلْبٌ فَمُرْ بِرَأْسِ التِّمْثَالِ الَّذِي بِالْبَابِ فَلْيُقْطَعْ فَلْيُصَيَّرْ کَهَيْئَةِ الشَّجَرَةِ وَمُرْ بِالسِّتْرِ فَلْيُقْطَعْ وَيُجْعَلْ مِنْهُ وِسَادَتَيْنِ مُنْتَبَذَتَيْنِ يُوطَآَنِ وَمُرْ بِالْکَلْبِ فَيُخْرَجْ فَفَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَکَانَ ذَلِکَ الْکَلْبُ جَرْوًا لِلْحَسَنِ أَوْ الْحُسَيْنِ تَحْتَ نَضَدٍ لَهُ فَأَمَرَ بِهِ فَأُخْرِجَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ وَأَبِي طَلْحَةَ-
سوید، عبداللہ بن مبارک، یونس بن ابواسحاق، مجاہد، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جبرائیل میرے پاس آئے اور کہا کہ میں کل رات آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا تھا ۔ مجھے آپ کے پاس داخل ہونے سے اس گھر کے دروازے پر موجود مردوں کی تصویروں نے روک دیا۔ جس گھر میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تھے اس گھر میں ایک پردہ تھا جس پر تصویریں بنی ہوئی تھیں پھر وہاں ایک کتا بھی تھا۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حکم دیجئے کہ اس تصویر کا سر کاٹ دیا جائے تاکہ وہ درخت کی طرح ہو جائے۔ پردے کے متعلق حکم دیجئے کہ اسے کاٹ کر دو تکیے بنائے جائیں جو پڑے رہیں اور (پیروں) میں روندے جائیں۔ پھر کتے کو نکال دینے کا حکم دیجئے۔ چنانچہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایسا ہی کیا اور وہ کتا ایک کتے کا بچہ تھا جو حسن یا حسین رضی اللہ عنہما کا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پلنگ کے نیچے تھا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حکم سے اسے نکال دیا گیا۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے اور اس باب میں حضرت عائشہ اور ابوطلحہ رضی اللہ عنہما سے بھی روایت ہے۔
Sayyidina Abu Huraira (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “Jibril came to me. He said, ‘I came to you yesterday. Nothing prevented me from entering your house in which you were but that at the door were representations of men. There was in the house a curtain with pictures on it. There was in the house a dog. So, give the command that the head be removed from the representations at the door that they may look like trees. And give command about the curtain to be cut down and made into two pillows lying down and trampled underfoot. And give command that the dog may be driven off.” So Allah’s Messenger (SAW) did like that. The dog was a puppy belonging to Husayn or Hasan and had been under the Prophet’s (SAW) bed. He was driven out at the Prophet’s (SAW)command. [Ahmed 10197,Abu Dawud 4158]