TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
جامع ترمذی
آداب اور اجازت لینے کا بیان
اس بارے میں کہ عورتوں کے ہاں ان کے خاوندوں کی اجازت کے بغیر جانا منع ہے
حَدَّثَنَا سُوَيْدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ ذَکْوَانَ عَنْ مَوْلَی عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَنَّ عَمْرَو بْنَ الْعَاصِ أَرْسَلَهُ إِلَی عَلِيٍّ يَسْتَأْذِنُهُ عَلَی أَسْمَائَ بِنْتِ عُمَيْسٍ فَأُذِنَ لَهُ حَتَّی إِذَا فَرَغَ مِنْ حَاجَتِهِ سَأَلَ الْمَوْلَی عَمْرَو بْنَ الْعَاصِ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَانَا أَوْ نَهَی أَنْ نَدْخُلَ عَلَی النِّسَائِ بِغَيْرِ إِذْنِ أَزْوَاجِهِنَّ وَفِي الْبَاب عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَجَابِرٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
سوید بن نصر، عبداللہ بن مبارک، شعبة، حکم، ذکوان، عمرو بن عاص کے مولی سے نقل کرتے ہیں کہ عمرو نے انہیں علی کے پاس بھیجا کہ عمرو کے لیے اسماء بنت عمیس کے پاس جانے کی اجازت لے کر آئیں۔ انہوں نے اجازت دے دی۔ جب حضرت عمرو بن عاص اپنی ضرورت سے فارغ ہوئے تو ان کے غلام نے اس کی وجہ پوچھی۔ انہوں نے فرمایا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں شوہروں کی اجازت کے بغیر ان کی بیویوں کے ہاں جانے سے منع فرمایا۔ اس باب میں حضرت عقبہ بن عامر، عبداللہ بن عمر اور جابر سے بھی احادیث منقول ہیں۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Dhakwan reported from the freedman of Sayyidina Amr ibn al-Aas ‘ that Amr sent him to SayyidinaAli (RA) that he might seek his permission for him to visit Sayyidah Asma bint Umays. He gave him permission. When he had achieved his purpose the freedman of Amr ibn al-Aas asked him about it. He said, “The Prophet (SAW) had disallowed us to visit women without permission of their husbands.” [Ahmed 17776]