اس بارے میں کہ تیسرے آدمی کی موجودگی میں دو آدمی سرگوشی نہ کریں

حَدَّثَنَا هَنَّادٌ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ قَالَ ح و حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا کُنْتُمْ ثَلَاثَةً فَلَا يَتَنَاجَی اثْنَانِ دُونَ صَاحِبِهِمَا و قَالَ سُفْيَانُ فِي حَدِيثِهِ لَا يَتَنَاجَی اثْنَانِ دُونَ الثَّالِثِ فَإِنَّ ذَلِکَ يُحْزِنُهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ لَا يَتَنَاجَی اثْنَانِ دُونَ وَاحِدٍ فَإِنَّ ذَلِکَ يُؤْذِي الْمُؤْمِنَ وَاللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَکْرَهُ أَذَی الْمُؤْمِنِ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَابْنِ عَبَّاسٍ-
ہناد، ابومعاویة، اعمش، (دوسرا طریق) ابن ابی عمر، سفیان، اعمش، حضرت شقیق بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تم تین آدمی ہو تو دو آدمی تیسرے کو چھوڑ کر آپس میں سرگوشی نہ کریں سفیان نے اپنی روایت میں کہا کہ تیسرے کو چھوڑ کر دو آدمی آپس میں سرگوشی نہ کریں کیونکہ اس سے وہ (تیسرا آدمی) غمگین ہوگا۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہ بھی مروی ہے کہ ایک کو چھوڑ کر دو آدمی سرگوشی نہ کریں کیونکہ اس مؤمن کو تکلیف ہوتی ہے اور مؤمن کو تکلیف دینا اللہ کو پسند نہیں۔ اس باب میں حضرت ابن عمر، ابوہریرہ اور ابن عباس رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث منقول ہیں۔
Sayyidina Abdullah (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “When you are three people, two should not engage in a private conversation keeping their companion apart.” Sufyan in his hadith uses the words, “The two must not whisper at the exclusion of the third,’ adding that it grieves him. [Ahmed 3560, Bukhari 6290, Muslim 2184, Abu Dawud 4851, Ibn e Majah 3775]