اس بارے میں کہ تاجروں کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا تجارکاخطاب دینا

حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي غَرَزَةَ قَالَ خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نُسَمَّی السَّمَاسِرَةَ فَقَالَ يَا مَعْشَرَ التُّجَّارِ إِنَّ الشَّيْطَانَ وَالْإِثْمَ يَحْضُرَانِ الْبَيْعَ فَشُوبُوا بَيْعَکُمْ بِالصَّدَقَةِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ وَرِفَاعَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ قَيْسِ بْنِ أَبِي غَرَزَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ رَوَاهُ مَنْصُورٌ وَالْأَعْمَشُ وَحَبِيبُ بْنُ أَبِي ثَابِتٍ وَغَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي غَرَزَةَ وَلَا نَعْرِفُ لِقَيْسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَيْرَ هَذَا-
ہناد، ابوبکر بن عیاش، عاصم، ابی وائل، حضرت قیس بن ابی غرزہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہماری طرف نکلے لوگ ہمیں سماسرہ (یعنی دلال) کہا کرتے تھے آپ نے فرمایا اے تاجروں کی جماعت خرید وفروخت میں شیطان اور گناہ دونوں موجود ہوتے ہیں لہذا تم لوگ اپنی خرید وفروخت کے صدقے کو ساتھ ملادیا کرو اس باب میں براء بن عازب اور رفاعہ سے بھی روایت ہے حدیث قیس بن ابی غرزہ حسن صحیح ہے اس حدیث کو منصور، اعمش، حبیب بن ثابت اور کئی راوی بھی ابووائل سے اور وہ قیس بن ابی غرزہ سے نقل کرتے ہیں ان کی کوئی اور حدیث ہمارے نزدیک معروف نہیں۔
Sayyidina Qays ibn Abu Gharazah narrated: Allah’s Messenger (SAW) came towards us. We were called samasirah0 (by people). He said, ‘0 group of traders! Surely the devil and sin are present in buying and selling. So blend your buying and selling with sadaqah (that it might serve as an expiation).” [Ahmed 16134, Abu Dawud 3326, Nisai 3803, Ibn e Majah 2145]
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقِ بْنِ سَلَمَةَ وَشَقِيقٌ هُوَ أَبُو وَائِلٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي غَرَزَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ بِمَعْنَاهُ قَالَ أَبُو عِيسَی وَهَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ-
ہناد، ابومعاویہ، اعمش، شقیق بن سلمہ، قیس بن ابی غرزة سے انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی کے ہم معنی حدیث روایت کی ہے یہ حدیث صحیح ہے۔
-
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ التَّاجِرُ الصَّدُوقُ الْأَمِينُ مَعَ النَّبِيِّينَ وَالصِّدِّيقِينَ وَالشُّهَدَائِ-
ہناد، قبیصہ، سفیان، ابی حمزہ، حضرت ابوسعید سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا سچا اور امانت دار تاجر قیامت کے دن انبیاء، صدیقین اور شہداء کے ساتھ ہوگا۔
Sayyidina Abu Sa’eed reported that the Prophet said, ‘The truthful trustworthy merchant is with the Prophet (SAW) the True ones and the martyrs (on the Day of Resurrection). [Ibn e Majah 2139 narrated Ibn Umar]
حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ مِنْ حَدِيثِ الثَّوْرِيِّ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ وَأَبُو حَمْزَةَ اسْمَهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَابِرٍ وَهُوَ شَيْخٌ بَصْرِيٌّ-
سوید، ابن مبارک، سفیان، ابی حمزہ سے اسی سند سے اسی کے مثل نقل کرتے ہیں ہم اس حدیث کو صرف اسی سند سے پہچانتے ہیں یعنی ثوری کی ابوحمزہ سے روایت سے۔ ابوحمزہ کا نام عبداللہ بن جابر ہے یہ بصری شیخ ہیں۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ يَحْيَی بْنُ خَلَفٍ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ رِفَاعَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّهُ خَرَجَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی الْمُصَلَّی فَرَأَی النَّاسَ يَتَبَايَعُونَ فَقَالَ يَا مَعْشَرَ التُّجَّارِ فَاسْتَجَابُوا لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَفَعُوا أَعْنَاقَهُمْ وَأَبْصَارَهُمْ إِلَيْهِ فَقَالَ إِنَّ التُّجَّارَ يُبْعَثُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فُجَّارًا إِلَّا مَنْ اتَّقَی اللَّهَ وَبَرَّ وَصَدَقَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَيُقَالُ إِسْمَعِيلُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ رِفَاعَةَ أَيْضًا-
ابوسلمہ یحیی بن خلف، بشر بن مفضل، عبداللہ بن عثمان بن خثیم، اسماعیل بن عبید بن رفاعہ اپنے والد اور وہ ان کے دادا سے نقل کرتے ہیں کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ عیدگاہ کی طرف نکلے تو دیکھا کہ لوگ خرید وفروخت کر رہے ہیں آپ نے فرمایا اے تاجر وہ سب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف متوجہ ہوئے اپنی گردنیں اٹھالیں اور آپ کی طرف دیکھنے لگے فرمایا تاجر قیامت کے دن نافرمان اٹھائے جائیں گے البتہ جو اللہ سے ڈرے نیکی کرے اور سچ بولے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ اسماعیل بن عبید کو اسماعیل بن عبیداللہ بن رفاعہ بھی کہا جاتا ہے۔
Ismail ibn Ubayd ibn Rifaah (RA) reported from his father, from his grandfather that he came out with the Prophet (SAW) towards the place of prayer. He saw people engaged in buying and selling. He said, ‘0 assembly of merchants!” So, they paid attention to Allah’s Messenger iiJ.’ and raised their necks and their sights towards him. He said, “The merchants would be raised on the Day of Resurrection as sinners, except those who fear Allah and are pious and truthful.” [Ibn e Majah 2146]