اسی کے متعلق

حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ نُوقِشَ الْحِسَابَ هَلَکَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ تَعَالَی يَقُولُ فَأَمَّا مَنْ أُوتِيَ کِتَابَهُ بِيَمِينِهِ فَسَوْفَ يُحَاسَبُ حِسَابًا يَسِيرًا قَالَ ذَلِکَ الْعَرْضُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ حَسَنٌ وَرَوَاهُ أَيُّوبُ أَيْضًا عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ-
سوید، ابن مبارک، عثمان بن اسود، ابن ابی ملیکة، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس کا حساب کتاب سختی سے کیا گیا وہ ہلاک ہوگیا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ جسے نامہ اعمال دائیں ہاتھ میں دیا گیا اس سے آسان حساب لیا جائے گا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ تو اعمال کا سامنے کرنا ہے یہ حدیث حسن صحیح ہے ایوب نے بھی اسے ابن ابی ملیکہ سے روایت کیا ہے
Aaisha (RA) reported that she heard Allah’s Messenger (SAW) say, “He whose reckoning is harsh will perish.” She asked, “O Messenger of Allah, Allah says: (Then as for him who is given his record in his right hand, soon will his account be taken by an easy reckoning). (84:7-8) He said, “That is presentation (of deeds).” [Ahmed 24255, Bukhari 4939, Muslim 2876, Abu Dawud 3093]
حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَرَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَئِذٍ تُحَدِّثُ أَخْبَارَهَا قَالَ أَتَدْرُونَ مَا أَخْبَارُهَا قَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّ أَخْبَارَهَا أَنْ تَشْهَدَ عَلَی کُلِّ عَبْدٍ أَوْ أَمَةٍ بِمَا عَمِلَ عَلَی ظَهْرِهَا أَنْ تَقُولَ عَمِلَ کَذَا وَکَذَا يَوْمَ کَذَا وَکَذَا قَالَ فَهَذِهِ أَخْبَارُهَا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ-
سوید بن نصر، عبداللہ بن سعید بن ابی ایوب، یحیی بن ابی سلیمان، سعید مقبری، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت پڑھی (يَوْمَئِذٍ تُحَدِّثُ أَخْبَارَهَا) اور فرمایا کیا تم جانتے ہو کہ وہ کیا خبریں ہوں گی صحابہ کرام نے عرض کیا اللہ اور اس کا رسول زیادہ جانتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن یہ ہر غلام و باندی کے متعلق گواہی دے گی کہ اس نے اس پر کیا کیا اعمال کئے ہیں چنانچہ وہ کہے گی کہ اس نے فلاں دن مجھ پر یہ عمل کیا آپ نے فرمایا زمین کو اللہ تعالیٰ نے اسی کام کا حکم دیا ہے یہ حدیث حسن غریب ہے
Sayyidina Abu Huraira reported that once Allah’s Messenger (SAW) recited the verse: (on that day it the earth will relate its tidings) . (99:4) Then he asked, “Can you imagine what tidings it will relate?” They said, “Allah and His Messenger know best.” He said, “Its tidings are that it will testify against every man and woman to the deeds they did on its surface, saying, ‘ He did so and so on such and-such a day’ This is that with which it will be commanded”
حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَفَاعَتِي لِأَهْلِ الْکَبَائِرِ مِنْ أُمَّتِي قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرٍ-
عباس عنبری، عبدالرزاق، معمر، ثابت، حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میری شفاعت امت کے ان افراد کے لئے ہے جنہوں نے کبیرہ گناہ کئے اس باب میں حضرت جابر سے بھی روایت منقول ہے یہ حدیث اس سند سے صحیح غریب ہے
Sayyidina Anas reported that Allah’s Messenger (SAW) said, ‘My intercession will be for the perpetrators of major sins from my ummah.”
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَفَاعَتِي لِأَهْلِ الْکَبَائِرِ مِنْ أُمَّتِي قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيٍّ فَقَالَ لِي جَابِرٌ يَا مُحَمَّدُ مَنْ لَمْ يَکُنْ مِنْ أَهْلِ الْکَبَائِرِ فَمَا لَهُ وَلِلشَّفَاعَةِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ يُسْتَغْرَبُ مِنْ حَدِيثِ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ-
محمد بن بشار، ابوداؤد طیالسی، محمد بن ثابت بنانی، جعفر بن محمد، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میری شفاعت امت کے اہل کبائر کے لئے ہے محمد بن علی کہتے ہیں کہ مجھ سے جابر نے فرمایا اے محمد جو کبیرہ گناہوں والے ہوں گے ان سے شفاعت کا کیا تعلق یہ حدیث اس سند سے غریب ہے
Sayyidina Jabir ibn Abdullah (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “My intercession is for the perpetrators of the major sins form my ummah.” Muhammad ibn Ali said that Jabir said to him, ““0 Muhammad as for those who are not perpetrators of grave sins , how are they concerned with intercession?” [Ibn e Majah 4310]
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ الْأَلْهَانِيِّ قَال سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ وَعَدَنِي رَبِّي أَنْ يُدْخِلَ الْجَنَّةَ مِنْ أُمَّتِي سَبْعِينَ أَلْفًا لَا حِسَابَ عَلَيْهِمْ وَلَا عَذَابَ مَعَ کُلِّ أَلْفٍ سَبْعُونَ أَلْفًا وَثَلَاثُ حَثَيَاتٍ مِنْ حَثَيَاتِهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ-
حسن بن عرفة، اسماعیل بن عیاش، محمد بن زیادالہانی، حضرت ابوامامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ اللہ نے مجھ سے وعدہ کیا ہے کہ وہ میری امت میں سے ستر ہزار آدمیوں کو بغیر حساب و کتاب وعذاب کے جنت میں داخل کر گا پھر ہر ہزار کے ساتھ ستر ہزار اور ہوں گے اور میرے رب کی مٹھیوں سی تین مٹھیاں یہ حدیث حسن غریب ہے
Sayyidina Abu Umamah i reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “My Lord promised me that He would admit seventy thousand of my ummah to Paradise without reckoning or punishment, again, with every thousand he will admit seventy thousand and three handfuls of my Lord.” [Ahmed 2281, Ibn e Majah 4286]
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ قَالَ کُنْتُ مَعَ رَهْطٍ بِإِيلِيَائَ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْهُمْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ بِشَفَاعَةِ رَجُلٍ مِنْ أُمَّتِي أَکْثَرُ مِنْ بَنِي تَمِيمٍ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ سِوَاکَ قَالَ سِوَايَ فَلَمَّا قَامَ قُلْتُ مَنْ هَذَا قَالُوا هَذَا ابْنُ أَبِي الْجَذْعَائِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ وَابْنُ أَبِي الْجَذْعَائِ هُوَ عَبْدُ اللَّهِ وَإِنَّمَا يُعْرَفُ لَهُ هَذَا الْحَدِيثُ الْوَاحِدُ-
ابوکریب، اسماعیل بن ابراہیم، خالد حذاء، حضرت عبداللہ بن شقیق رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں ایلیا کے مقام پر ایک جماعت کے ساتھ تھا کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ قول بیان کیا آپ نے فرمایا میری امت میں سے ایک شخص کی شفاعت سے قبیلہ بنوتمیم کے لوگوں کی تعداد سے بھی زیادہ لوگ جنت میں داخل کئے جائیں گے عرض کیا گیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ کے علاوہ آپ نے فرمایا ہاں پھر جب حدیث بیان کرنے والے کھڑے ہوئے تو میں نے پوچھا کہ یہ کون تو لوگوں نے کہا کہ یہ ابن ابی الجذعاء ہیں یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے ابن ابی جذعا کا نام عبداللہ ہے ان سے صرف یہی ایک حدیث معروف ہے
Abdullah ibn Shaqiq (RA) narrated: I was among a group of people at Eeliya. A man of them said that he had heard Allah’s Messenger say, “More people than the numbers of Banu Tarnim will be admitted to Paradise on the intercession of a man of my ummah.” It was asked, “0 Messenger of Allah, (a man) other than you?” He confirmed, “Someone other than me.” When the man (who had narrated the hadith stood up) , Abdullah asked, “Who is he?” The people said, “He is Ibn Abu Jaz’a.” [Ahmed 15857, Ibn e Majah 4316]
حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ الرِّفَاعِيُّ الْكُوفِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الْيَمَانِ عَنْ جِسْرٍ أَبِي جَعْفَرٍ عَنْ الْحَسَنِ الْبَصْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَشْفَعُ عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِمِثْلِ رَبِيعَةَ وَمُضَرَ-
مسنگ
-
حَدَّثَنَاالْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ أَخْبَرَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَی عَنْ زَکَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ عَطِيَّةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ مِنْ أُمَّتِي مَنْ يَشْفَعُ لِلْفِئَامِ مِنْ النَّاسِ وَمِنْهُمْ مَنْ يَشْفَعُ لِلْقَبِيلَةِ وَمِنْهُمْ مَنْ يَشْفَعُ لِلْعَصَبَةِ وَمِنْهُمْ مَنْ يَشْفَعُ لِلرَّجُلِ حَتَّی يَدْخُلُوا الْجَنَّةَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ-
حسین بن حریث، فضل بن موسی، زکریا بن ابی زائدہ، عطیة، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میری امت میں سے بعض لوگ ایک گروہ کی سفارش کریں گے بعض ایک قبیلہ کی بعض ایک جماعت کی اور کچھ لوگ ایک ایک آدمی کی سفارش کریں گے یہاں تک کہ وہ جنت میں داخل ہو جائیں گے یہ حدیث حسن ہے
Sayyidina Abu Sa’eed reported that Allah’s Messenger said, “There will be from my ummah such as will intercede for many groups of people, such of them as will intercede for a tribe, such of them as will intercede for a clan (between ten and forty members) such of them as will intercede for just one man till they enter Paradise.”
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِکٍ الْأَشْجَعِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَانِي آتٍ مِنْ عِنْدِ رَبِّي فَخَيَّرَنِي بَيْنَ أَنْ يُدْخِلَ نِصْفَ أُمَّتِي الْجَنَّةَ وَبَيْنَ الشَّفَاعَةِ فَاخْتَرْتُ الشَّفَاعَةَ وَهِيَ لِمَنْ مَاتَ لَا يُشْرِکُ بِاللَّهِ شَيْئًا وَقَدْ رُوِيَ عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ عَنْ رَجُلٍ آخَرَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَمْ يَذْکُرْ عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِکٍ وَفِي الْحَدِيثِ قِصَّةٌ طَوِيلَةٌ حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ-
ہناد، عبدة، سعید، قتادة، ابوملیح، حضرت عوف بن مالک اشجعی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میرے رب کی طرف سے ایک آنے والا میرے پاس آیا اور مجھے نصف امت جنت میں داخل کرنے اور شفاعت کے درمیان اختیار دیا تو میں نے شفاعت کو اختیار کیا اور یہ ہر اس شخص کے لئے ہے جو اس حال میں مرا کہ اس نے اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرایا حدیث ابوملیح نے ایک دوسرے صحابی کے واسطے سے روایت کی اور عوف بن مالک کا ذکر نہیں کیا
Sayyidina Awf ibn Maalik Ashja’i (RA) narrated: Allah’s Messenger (SAW) said, “There came to me one sent by my Lord. He gave me a choice between admittance of half of my ummah to Paradise and intercession. So I chose to make intercession and that will be for those die without having associated with Allah anything.” [Ahmed 24057]