اسی سے متعلق

حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ عِيسَی حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ سَالِمٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَوْسٍ عَنْ أَبِي رَزِينٍ الْعُقَيْلِيِّ أَنَّهُ أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبِي شَيْخٌ کَبِيرٌ لَا يَسْتَطِيعُ الْحَجَّ وَلَا الْعُمْرَةَ وَلَا الظَّعْنَ قَالَ حُجَّ عَنْ أَبِيکَ وَاعْتَمِرْ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَإِنَّمَا ذُکِرَتْ الْعُمْرَةُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هَذَا الْحَدِيثِ أَنْ يَعْتَمِرَ الرَّجُلُ عَنْ غَيْرِهِ وَأَبُو رَزِينٍ الْعُقَيْلِيُّ اسْمُهُ لَقِيطُ بْنُ عَامِرٍ-
یوسف بن عیسی، وکیع، شعبہ، نعمان بن سالم، عمرو بن اوس، حضرت ابورزین عقیلی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے والد بہت بوڑھے ہیں نہ حج کر سکتے ہیں نہ عمرہ اور نہ سواری پر بیٹھنے کے قابل ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم اپنے باپ کی طرف سے حج اور عمرہ کرلو، امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف سے عمرے کا ذکر صرف اسی حدیث میں ہے کہ کسی دوسرے کی طرف سے بھی کیا جاسکتا ہیابورزین عقیلی کا نام لقیط بن عامر ہے۔
Sayyidina Abu Razin Uqayli (RA) said that he niet the Prophet (SAW) and said to him, “0 Messenger of Allah! My father is a very old man who cannot perform Hajj or Umrah neither can he sit on the riding beast.” He said, “Make Hajj for him and the Umrah.’ [Ahmed16184, Abu Dawud 1810, Nisai 2617, Ibn e Majah 2906]
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَطَائٍ قَالَ و حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَطَائٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ جَائَتْ امْرَأَةٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ وَلَمْ تَحُجَّ أَفَأَحُجُّ عَنْهَا قَالَ نَعَمْ حُجِّي عَنْهَا قَالَ وَهَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ-
محمد بن عبدالاعلی، عبدالرزاق، سفیان ثوری، عبداللہ بن عطاء، عبداللہ بن بریدہ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ ایک عورت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کیا میری ماں فوت ہوچکی ہیں انہوں نے حج نہیں کیا۔ کیا میں ان کی طرف سے حج کرسکتی ہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہاں تم ان کی طرف سے حج کرو، امام بوعیسی ترمذی فرماتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Abdullah ibn Buraydah (RA) reported from his father that a woman came to the Prophet (SAW) and said, “My mother has died and did not perform Hajj. May I perform Hajj on her behalf?” He said, “Yes, you may perform Hajj for her.” [Muslim 157, Abu Dawud 2877]
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ دَخَلَتْ الْعُمْرَةُ فِي الْحَجِّ إِلَی يَوْمِ الْقِيَامَةِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ سُرَاقَةَ بْنِ جُعْشُمٍ وَجَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ وَمَعْنَی هَذَا الْحَدِيثِ أَنْ لَا بَأْسَ بِالْعُمْرَةِ فِي أَشْهُرِ الْحَجِّ وَهَکَذَا فَسَّرَهُ الشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ وَمَعْنَی هَذَا الْحَدِيثِ أَنَّ أَهْلَ الْجَاهِلِيَّةِ کَانُوا لَا يَعْتَمِرُونَ فِي أَشْهُرِ الْحَجِّ فَلَمَّا جَائَ الْإِسْلَامُ رَخَّصَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ذَلِکَ فَقَالَ دَخَلَتْ الْعُمْرَةُ فِي الْحَجِّ إِلَی يَوْمِ الْقِيَامَةِ يَعْنِي لَا بَأْسَ بِالْعُمْرَةِ فِي أَشْهُرِ الْحَجِّ وَأَشْهُرُ الْحَجِّ شَوَّالٌ وَذُو الْقَعْدَةِ وَعَشْرٌ مِنْ ذِي الْحِجَّةِ لَا يَنْبَغِي لِلرَّجُلِ أَنْ يُهِلَّ بِالْحَجِّ إِلَّا فِي أَشْهُرِ الْحَجِّ وَأَشْهُرُ الْحُرُمِ رَجَبٌ وَذُو الْقَعْدَةِ وَذُو الْحِجَّةِ وَالْمُحَرَّمُ هَکَذَا قَالَ غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ-
احمد بن عبدہ، ضبی، زیاد بن عبد اللہ، یزید بن ابی زیاد، مجاہد، حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ عمرہ قیامت تک حج میں داخل ہوگیا اس باب میں حضرت سراقہ بن مالک بن جعشم اور جابر بن عبداللہ سے بھی روایت ہے امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں حدیث ابن عباس حسن ہے اس کا معنی یہ ہے کہ حج کے مہینوں میں عمرہ کرنے میں کوئی حرج نہیں امام شافعی احمد۔ اور اسحاق کا یہی قول ہے اس حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ دور جاہلیت کے لوگ حج کے مہینوں میں عمرہ نہیں کرتے تھے جب اسلام آیا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کی اجازت دی اور فرمایا قیامت تک عمرہ حج میں داخل ہوگیا یعنی حج کے مہینوں میں عمرہ کرنے میں کوئی حرج نہیں حج کے مہنے شوال، ذوالقعد اور ذوالحجہ کے دس دن ہیں حج کے لئے تلبیہ (لبیک کہنا) انہی چار مہینوں میں جائز ہے پھر حرام کے مہینے رجب ذوالقعد ہ، ذوالحج اور محرم ہیں کئی راوی علماء صحابہ وغیرہ سے اسی طرح روایت کرتے ہیں۔
Sayyidina lbn Abbas (RA) narrated that the Prophet said, “Till the Last Day, umrah is included in Hajj.” [Ahmed2115, Muslim 1241, Abu Dawud 1790, Nisai 2811]
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنِي مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ کَانَ يُنْکِرُ الِاشْتِرَاطَ فِي الْحَجِّ وَيَقُولُ أَلَيْسَ حَسْبُکُمْ سُنَّةَ نَبِيِّکُمْ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
احمد بن منیع، عبداللہ بن مبارک، معمر، زہری، سالم اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ وہ حج میں شرط لگانے سے انکار کرتے تھے اور فرماتے کیا تمہارے لئے تمہارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت کافی نہیں امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Saalim (SAW) reported from his father that he denied placing condition in (the resolve of) Hajj, saying, “Is not the sunnah of your Prophet ?nough for you?