اذان کے کلمات ٹھہر ٹھہر کر ادا کرنا

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا الْمُعَلَّی بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمُنْعِمِ هُوَ صَاحِبُ السِّقَائِ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ الْحَسَنِ وَعَطَائٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِبِلَالٍ يَا بِلَالُ إِذَا أَذَّنْتَ فَتَرَسَّلْ فِي أَذَانِکَ وَإِذَا أَقَمْتَ فَاحْدُرْ وَاجْعَلْ بَيْنَ أَذَانِکَ وَإِقَامَتِکَ قَدْرَ مَا يَفْرُغُ الْآکِلُ مِنْ أَکْلِهِ وَالشَّارِبُ مِنْ شُرْبِهِ وَالْمُعْتَصِرُ إِذَا دَخَلَ لِقَضَائِ حَاجَتِهِ وَلَا تَقُومُوا حَتَّی تَرَوْنِي-
احمد بن حسن معلی بن اسد، عبدالمنعم، یحیی بن مسلم، حسن عطاء، جابر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بلال سے فرمایا اے بلال جب تم اذان کہو تو ٹھہر ٹھہر کر اذان کہو اور جب اقامت کہو تو جلدی جلدی کہو اور اذان اور تکبیر میں اتنا ٹھہرو کہ کھانے والا کھانے سے اور پینے والا پینے سے قضائے حاجت کو جانے والا اپنی حاجت سے فارغ ہو جائے اور تم نہ کھڑے ہوا کرو جب تک مجھے دیکھ نہ لو۔
Sayyidina Jabir(RA) narrated that Allah’s Messenger(SAW) said to Sayyidina Bilal, “O Bilal (RA)! When you call the adhan, observe pauses and when you call the iqmah, speak quickly. And, let there be so much time between your adhan and your iqmah that one who eats may finish his food and one who drinks may finish his drink, and one who has to, may relieve himself. And do not get up till you have seen me.”
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبْدِ الْمُنْعِمِ نَحْوَهُ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ جَابِرٍ هَذَا حَدِيثٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ الْمُنْعِمِ وَهُوَ إِسْنَادٌ مَجْهُولٌ وَعَبْدُ الْمُنْعِمِ شَيْخٌ بَصْرِيٌّ-
عبد بن حمید، یونس بن محمد، عبدالمنعم، جابر ہم سے عبد بن حمید نے روایت کیا ان سے یونس بن محمد نے اور ان سے عبد منعم نے اسی کی مثل روایت کیا ابوعیسی کہتے ہیں ہم جابر کی اس حدیث کو عبد منعم کی سند کے علاوہ نہیں جانتے اور یہ سند مجہول ہے۔
Abdu ibn Humayd reported from Yunus ibn Muhimmad who from Abdul Mun’im the like of it.