اذان کی فضیلت

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ الرَّازِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو تُمَيْلَةَ حَدَّثَنَا أَبُو حَمْزَةَ عَنْ جَابِرٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَذَّنَ سَبْعَ سِنِينَ مُحْتَسِبًا کُتِبَتْ لَهُ بَرَائَةٌ مِنْ النَّارِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ وَثَوْبَانَ وَمُعَاوِيَةَ وَأَنَسٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَأَبِي سَعِيدٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَأَبُو تُمَيْلَةَ اسْمُهُ يَحْيَی بْنُ وَاضِحٍ وَأَبُو حَمْزَةَ السُّکَّرِيُّ اسْمُهُ مُحَمَّدُ بْنُ مَيْمُونٍ وَجَابِرُ بْنُ يَزِيدَ الْجُعْفِيُّ ضَعَّفُوهُ تَرَکَهُ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالَ أَبُو عِيسَی سَمِعْت الْجَارُودَ يَقُولُ سَمِعْتُ وَکِيعًا يَقُولُ لَوْلَا جَابِرٌ الْجُعْفِيُّ لَکَانَ أَهْلُ الْکُوفَةِ بِغَيْرِ حَدِيثٍ وَلَوْلَا حَمَّادٌ لَکَانَ أَهْلُ الْکُوفَةِ بِغَيْرِ فِقْهٍ-
محمد بن حمید رازی، ابوتمیلہ، حمزہ، جابر، مجاہد، ابن عباس سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس نے اذان دی سات برس تک ثواب کی نیت سے اس کے لئے دوزخ سے برات لکھ دی گئی امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں اس باب میں ابن مسعود ثوبان معاویہ انس اور ابوسعید سے بھی روایت ہے ابن عباس کی حدیث غریب ہے ابوتمیلہ کا نام یحیی بن واضح اور ابوحمزہ سکری کا نام محمد بن میمون ہے جابر بن یزید جعفی محدثین نے ضعیف کہا ہے یحیی بن سعید اور عبدالرحمن بن مہدی نے ان سے روایات لینا ترک کر دیا ہے امام ابوعیسی فرماتے ہیں میں نے سنا جارود سے وہ کہتے ہیں میں نے وکیع سے اور انہوں نے کہا اگر جابر جعفی نہ ہوتے تو اہل کوفہ حدیث کے بغیر رہ جاتے اور اگر حماد نہ ہوتے تو فقہ کے بغیر رہ جاتے۔
Sayyidina Ibn Abbas (RA) narrated that Allah’s Messenger (SAW) said, “If anyone calls the adhan for seven years with the intention of reward then freedom from Hell is recorded for him.’