TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
جامع ترمذی
نیکی و صلہ رحمی کا بیان
آہستگی اور عجلت
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ حَدَّثَنَا نُوحُ بْنُ قَيْسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عِمْرَانَ عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَرْجِسَ الْمُزَنِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ السَّمْتُ الْحَسَنُ وَالتُّؤَدَةُ وَالِاقْتِصَادُ جُزْئٌ مِنْ أَرْبَعَةٍ وَعِشْرِينَ جُزْئًا مِنْ النُّبُوَّةِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ-
نصر بن علی، نوح بن قیس، عبداللہ بن عمران، عاصم احول، حضرت عبداللہ بن سرجس مزنی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اچھی خصلتیں، آہستہ آہستہ کام کرنا اور میانہ روی اختیار کرنا، نبوت کے چوبیس حصوں میں سے ایک حصہ ہے۔ اس باب میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے بھی حدیث منقول ہے۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔
Sayyidina Abdullah ibn Sarjis Muzani (RA) reported that the Prophet (SAW) said, ‘Good habits, being gentle and steady, and moderation in affairs are part of the twenty four parts of prophet hood.”
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا نُوحُ بْنُ قَيْسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عِمْرَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَرْجِسَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ وَلَمْ يَذْکُرْ فِيهِ عَنْ عَاصِمٍ وَالصَّحِيحُ حَدِيثُ نَصْرِ بْنِ عَلِيٍّ-
قتبہ، نوح بن قیس، عبداللہ بن عمران، عبداللہ بن سرجس ہم سے روایت کی قتیبہ نے وہ نوح بن قیس سے وہ عبداللہ بن عمران سے وہ عبداللہ بن سرجس سے اور وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی کی مانند نقل کرتے ہیں۔ اس سند میں عاصم کا ذکر نہیں۔ صحیح حدیث نصر بن علی ہی کی ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَزِيعٍ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ عَنْ قُرَّةَ بْنِ خَالِدٍ عَنْ أَبِي جَمْرَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِأَشَجِّ عَبْدِ الْقَيْسِ إِنَّ فِيکَ خَصْلَتَيْنِ يُحِبُّهُمَا اللَّهُ الْحِلْمُ وَالْأَنَاةُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ وَفِي الْبَاب عَنْ الْأَشَجِّ الْعَصَرِيِّ-
محمد بن عبداللہ بن بزیع، بشر بن مفضل قرہ بن خالد، ابی جمرہ، حضرت ابن عباس روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عبدقیس کے قاصد اشج سے فرمایا تم میں دو خصلتیں ایسی ہیں جو اللہ تعالیٰ کو محبوب ہیں۔ بردباری اور سوچ سمجھ کر کام کرنا (یعنی جلد بازی نہ کرنا) اس باب میں اشج عصری سے بھی حدیث منقول ہے۔
Sayyidina Ibn Abbas (RA) reported that the Prophet (SAW) said to Asha'j of Abd Qays, “You have two characteristics that Allah loves: caution and deliberation in affairs.” [Ibn Majah 4188]
حَدَّثَنَا أَبُو مُصْعَبٍ الْمَدَنِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمُهَيْمِنِ بْنُ عَبَّاسِ بْنِ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيُّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْأَنَاةُ مِنْ اللَّهِ وَالْعَجَلَةُ مِنْ الشَّيْطَانِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَقَدْ تَکَلَّمَ بَعْضُ أَهْلِ الْحَدِيثِ فِي عَبْدِ الْمُهَيْمِنِ بْنِ عَبَّاسِ بْنِ سَهْلٍ وَضَعَّفَهُ مِنْ قِبَلِ حِفْظِهِ وَالْأَشَجُّ بْنُ عَبْدِ الْقَيْسِ اسْمُهُ الْمُنْذِرُ بْنُ عَائِذٍ-
ابومصعب مدینی، عبدالمہیمن بن عباس، حضرت سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کام میں جلد بازی نہ کرنا اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے اور جلد بازی شیطان کی طرف سے ہے۔ یہ حدیث غریب ہے۔ بعض اہل علم نے عبدالمہیمن بن عباس کے بارے میں کلام کیا ہے۔ اور انہیں حافظہ کی وجہ سے ضعیف قرار دیا ہے۔
Sayyidina Sahl ibn Sa’d Sa’idi reported that Allah’s Messenger said, “Deliberation is from Allah, but haste is from the devil.”